اُردو سبق آموز کہانیاں، دلچسپ اور سائنسی معلومات

پرانے زمانے میں مال برداری اور پبلک ٹرانسپورٹ کے لئیے بیل گاڑیاں ھوا کرتی تھیں


پرانے زمانے میں مال برداری اور پبلک ٹرانسپورٹ کے لئیے بیل گاڑیاں ھوا کرتی تھیں۔ ہر بیل گاڑی کے ساتھ ایک کتا ضرور ھوتا تھا جب کہیں سنسان بیابان میں مالک کو رکنا پڑتا تو اس وقت وہ کتا سامان کی رکھوالی کیا کرتا تھا
جس جس نے وہ بیل گاڑی چلتی دیکھی ھوگی تو اس کو ضرور یاد ھوگا کہ وہ کتا بیل گاڑی کے نیچے نیچے ہی چلا کرتا تھا
اُس کی ایک خاص وجہ ھوتی تھی کہ جب مالک چھوٹا کتا رکھتا تھا تو سفر کے دوران اُس کتے کو گاڑی کے ایکسل کے ساتھ نیچے باندھ دیا کرتا تھا
تو پھر وہ بڑا ھو کر بھی اپنی اسی جگہ پر چلتا رھتا تھا
ایک دن کتے نے سوچا کہ جب مالک گاڑی روکتا ہے تو سب سے پہلے بیل کو پانی پلاتا ہے اور چارا ڈالتا ہے پھر خود کھاتا ہے اور سب سے آخر میں مجھے کھلاتا ہے
حالانکہ گڈھ تو ساری میں نے اپنے اوپر اُٹھائی ھوتی ہے
دراصل اس کتے کو گڈھ کے نیچے چلتے ہوئے یہ گمان ہو گیا تھا کہ یہ گڈھ میں نے اُٹھا رکھی ہے
وہ اندر ہی اندر کڑھتا رہتا ہے اور ایک دن فیصلہ کیا کہ اچھا پھر ایسے تو ایسے ہی سہی میں نے بھی آج راستے میں ہی گڈھ چھوڑ دینی ہے
جب ادھا سفر ھو ہوا تو کتا نیچے بیٹھ گیا اور گڈھ آگے نکل گئی
کتا حیران پریشان اس کو دیکھتا رہ گیا۔
ایسے ہی کچھ کردار آپکو سیاست اور زندگی میں ملیں گے جو اس گمان میں ہیں کہ سارا بوجھ تو انہوں نے اٹھا رکھا ہے وہ نا ہونگے تو سسٹم رک جائے گا۔
Youtube Channel Image
Daily New AI Tools Don't miss out on the latest updates
Subscribe