اُردو سبق آموز کہانیاں، دلچسپ اور سائنسی معلومات

پرواز کے دوران طیارہ 16 ہزار فٹ کی بلندی پر پہنچ گیا تھا اور پھر اچانک نیچے اترنا شروع ہو گیا۔


پرواز کے دوران طیارہ 16 ہزار فٹ کی بلندی پر پہنچ گیا تھا اور پھر اچانک نیچے اترنا شروع ہو گیا۔

مسافروں نے اپنے تکلیف دہ تجربے کو بیان کرتے ہوئے اسے ایک ڈراؤنا خواب قرار دیا۔

ایک 22 سالہ مسافر نے نیویارک ٹائمز کو بتایا کہ ’میں اپنی آنکھیں کھولتا ہوں اور سب سے پہلے جو چیز مجھے نظر آتی ہے وہ میرے سامنے آکسیجن ماسک ہے۔ اور میں بائیں طرف دیکھتا ہوں اور جہاز کے کنارے کی دیوار ختم ہو چکی ہے۔ پہلی چیز جو میں نے سوچی وہ یہ تھی کہ ’میں مرنے لگا ہوں‘۔

طیارے میں موجود ایک مسافر نے کے پی ٹی وی کو بتایا ہے کہ جہاز کے ٹکڑے فضا میں اڑنے کے بعد طیارے کی باڈی میں آنے والا شگاف ’ایک ریفریجریٹر جتنا چوڑا تھا۔‘

انھوں نے بتایا کہ ’ایک زور دار دھماکہ‘ ہوا اور آکسیجن ماسک نیچے گرے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ’ہمیں بتایا گیا کہ اس جگہ کے قریب ایک بچہ بیٹھا تھا جس کی شرٹ ہوا کے دباؤ کے باعث اتر کر باہر اڑ گئی اور اس کی والدہ نے بچے کو تھاما ہوا تھا کہ کہیں وہ خود بھی ساتھ ہی نہ اڑ جائے۔‘

خیال رہے کہ زیادہ تشویشناک بات یہ ہے کہ یہ ایک بالکل نیا طیارہ تھا جس نے نومبر 2023 میں سرٹیفکیٹ حاصل کیا تھا۔ ائر لائن کا کہنا ہے کہ اس واقعے کی تحقیقات کی جارہی ہے اور حکام ابھی تک وجہ کا تعین نہیں کر سکے ہیں۔

ائر لائن کے مطابق اگرچہ ایسے واقعات شاذ و نادر ہی پیش آتے ہیں لیکن عملے کو صورتحال کو محفوظ طریقے سے سنبھالنے کے لیے تربیت دی گئی ہے۔

بوئنگ ایئر لائنز کا کہنا ہے کہ ہم الاسکا ایئرلائنز کی پرواز اے ایس 1282کو پیش آنے والےواقعے سے آگاہ ہیں اور مزید معلومات جمع کرتے ہوئے اپنے کسٹمرز کے ساتھ رابطے میں ہیں، بوئنگ کی تکنیکی ٹیم تحقیقات میں مدد کے لیے تیارہے۔

ائر سیفٹی ایکسپرٹ انتھونی برک ہاؤس کا کہنا ہے کہ ’میں تصور نہیں کر سکتا کہ مسافروں نے کیا دیکھا۔ہوا اس کیبن سے گزر رہی ہوگی اور یہ شاید ایک بہت پرتشدد اور یقینی طور پر خوفناک صورتحال تھی۔


Youtube Channel Image
Daily New AI Tools Don't miss out on the latest updates
Subscribe